مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے ڈکٹیٹر اور امریکہ نواز بادشاہ شاہ سلمان نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل کے بعد جاری حالیہ بحران سے متعلق اپنے پہلے عوامی بیان میں کہا ہے کہ وہ خاشقجی کے قاتل کے معاملے میں خونخوار ولیعہد محمد بن سلمان کے ساتھ ہیں۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ ہفتے پبلک پراسیکیوٹر نے ولیعہد محمد بن سلمان کو 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں ہونے والے قتل میں ملوث ہونے کے الزامات سے بری قرار دیا تھا۔ تاہم سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ محمد بن سلمان نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے احکامات جاری کیے تھے۔
جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق پراسیکیوٹر نے 5 افراد کی سزائے موت کا مطالبہ کیا، 11 افراد کے خلاف مقدمے کا اعلان کیا اور کہا کہ مجموعی طور پر اس قتل میں 21 افراد میں ملوث تھے۔ سعودی عرب مسلسل خاشقجی کے قتل کے سلسلے میں جھوٹ بول رہا ہے اور وہ خاشقجی کے قتل کے اصلی اور حقیقی مجرم ولیعہد محمد بن سلمان کو بچانے کی کوشش کررہا ہے سعودی عرب کو اس سلسلے میں امریکی صدر کی براہ راست حمایت حاصل ہے۔
آپ کا تبصرہ